اسيری
ہے اسيری اعتبار افزا جو ہو فطرت بلند
قطرۂ نيساں ہے زندان صدف سے ارجمند
مشک اذفر چيز کيا ہے ، اک لہو کی بوند ہے
مشک بن جاتی ہے ہو کر نافہ آہو ميں بند
ہر کسی کی تربيت کرتی نہيں قدرت، مگر
کم ہيں وہ طائر کہ ہيں دام وقفس سے بہرہ مند
''شہپر زاغ و زغن در بند قيد و صيد نيست
ايں سعادت قسمت شہباز و شاہيں کردہ اند
ہے اسيری اعتبار افزا جو ہو فطرت بلند
قطرۂ نيساں ہے زندان صدف سے ارجمند
مشک اذفر چيز کيا ہے ، اک لہو کی بوند ہے
مشک بن جاتی ہے ہو کر نافہ آہو ميں بند
ہر کسی کی تربيت کرتی نہيں قدرت، مگر
کم ہيں وہ طائر کہ ہيں دام وقفس سے بہرہ مند
''شہپر زاغ و زغن در بند قيد و صيد نيست
ايں سعادت قسمت شہباز و شاہيں کردہ اند
No comments:
Post a Comment