حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک ميں ہے
حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک ميں ہے
عکس اس کا مرے آئينہ ادراک ميں ہے
نہ ستارے ميں ہے ، نے گردش افلاک ميں ہے
تيری تقدير مرے نالہ بے باک ميں ہے
يا مری آہ ميں کوئی شرر زندہ نہيں
يا ذرا نم ابھی تيرے خس و خاشاک ميں ہے
کيا عجب ميری نوا ہائے سحر گاہی سے
زندہ ہو جائے وہ آتش کہ تری خاک ميں ہے
توڑ ڈالے گی يہی خاک طلسم شب و روز
گرچہ الجھی ہوئی تقدير کے پيچاک ميں ہے
حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک ميں ہے
عکس اس کا مرے آئينہ ادراک ميں ہے
نہ ستارے ميں ہے ، نے گردش افلاک ميں ہے
تيری تقدير مرے نالہ بے باک ميں ہے
يا مری آہ ميں کوئی شرر زندہ نہيں
يا ذرا نم ابھی تيرے خس و خاشاک ميں ہے
کيا عجب ميری نوا ہائے سحر گاہی سے
زندہ ہو جائے وہ آتش کہ تری خاک ميں ہے
توڑ ڈالے گی يہی خاک طلسم شب و روز
گرچہ الجھی ہوئی تقدير کے پيچاک ميں ہے
No comments:
Post a Comment