اسرار پيدا
اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي
ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد
ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے
وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد
موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے
پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد
شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد
ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد
ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے
وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد
موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے
پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد
شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد
No comments:
Post a Comment