يہ مدرسہ يہ کھيل يہ غوغائے روارو
يہ مدرسہ يہ کھيل يہ غوغائے روارو
اس عيش فراواں ميں ہے ہر لحظہ غم نو
وہ علم نہيں ، زہر ہے احرار کے حق ميں
جس علم کا حاصل ہے جہاں ميں دو کف جو
ناداں ! ادب و فلسفہ کچھ چيز نہيں ہے
اسباب ہنر کے ليے لازم ہے تگ و دو
فطرت کے نواميس پہ غالب ہے ہنر مند
شام اس کي ہے مانند سحر صاحب پرتو
وہ صاحب فن چاہے تو فن کي برکت سے
ٹپکے بدن مہر سے شبنم کي طرح ضو
يہ مدرسہ يہ کھيل يہ غوغائے روارو
اس عيش فراواں ميں ہے ہر لحظہ غم نو
وہ علم نہيں ، زہر ہے احرار کے حق ميں
جس علم کا حاصل ہے جہاں ميں دو کف جو
ناداں ! ادب و فلسفہ کچھ چيز نہيں ہے
اسباب ہنر کے ليے لازم ہے تگ و دو
فطرت کے نواميس پہ غالب ہے ہنر مند
شام اس کي ہے مانند سحر صاحب پرتو
وہ صاحب فن چاہے تو فن کي برکت سے
ٹپکے بدن مہر سے شبنم کي طرح ضو
No comments:
Post a Comment