غريب شہر ہوں ميں، سن تو لے مري فرياد
غريب شہر ہوں ميں، سن تو لے مري فرياد
کہ تيرے سينے ميں بھي ہوں قيامتيں آباد
مري نوائے غم آلود ہے متاع عزيز
جہاں ميں عام نہيں دولت دل ناشاد
گلہ ہے مجھ کو زمانے کي کور ذوقي سے
سمجھتا ہے مري محنت کو محنت فرہاد
'' صدائے تيشہ کہ بر سنگ ميخورد دگر است
خبر بگير کہ آواز تيشہ و جگر است''
----------
صدائے تيشہ الخ
يہ شعر مرزاجانجاناں مظہر عليہ الرحمتہ کے مشہور بياض خريطہ جواہر ، ميں ہ
غريب شہر ہوں ميں، سن تو لے مري فرياد
کہ تيرے سينے ميں بھي ہوں قيامتيں آباد
مري نوائے غم آلود ہے متاع عزيز
جہاں ميں عام نہيں دولت دل ناشاد
گلہ ہے مجھ کو زمانے کي کور ذوقي سے
سمجھتا ہے مري محنت کو محنت فرہاد
'' صدائے تيشہ کہ بر سنگ ميخورد دگر است
خبر بگير کہ آواز تيشہ و جگر است''
----------
صدائے تيشہ الخ
يہ شعر مرزاجانجاناں مظہر عليہ الرحمتہ کے مشہور بياض خريطہ جواہر ، ميں ہ
No comments:
Post a Comment