حاجت نہيں اے خطہ گل شرح و بياں کي
حاجت نہيں اے خطہ گل شرح و بياں کي
تصوير ہمارے دل پر خوں کي ہے لالہ
تقدير ہے اک نام مکافات عمل کا
ديتے ہيں يہ پيغام خدايان ہمالہ
سرما کي ہواؤں ميں ہے عرياں بدن اس کا
ديتا ہے ہنر جس کا اميروں کو دوشالہ
اميد نہ رکھ دولت دنيا سے وفا کي
رم اس کي طبيعت ميں ہے مانند غزالہ
حاجت نہيں اے خطہ گل شرح و بياں کي
تصوير ہمارے دل پر خوں کي ہے لالہ
تقدير ہے اک نام مکافات عمل کا
ديتے ہيں يہ پيغام خدايان ہمالہ
سرما کي ہواؤں ميں ہے عرياں بدن اس کا
ديتا ہے ہنر جس کا اميروں کو دوشالہ
اميد نہ رکھ دولت دنيا سے وفا کي
رم اس کي طبيعت ميں ہے مانند غزالہ
حاجت نہيں اے خطہ گل شرح و بياں کي
تصوير ہمارے دل پر خوں کي ہے لالہ
تقدير ہے اک نام مکافات عمل کا
ديتے ہيں يہ پيغام خدايان ہمالہ
سرما کي ہواؤں ميں ہے عرياں بدن اس کا
ديتا ہے ہنر جس کا اميروں کو دوشالہ
اميد نہ رکھ دولت دنيا سے وفا کي
رم اس کي طبيعت ميں ہے مانند غزالہ
حاجت نہيں اے خطہ گل شرح و بياں کي
تصوير ہمارے دل پر خوں کي ہے لالہ
تقدير ہے اک نام مکافات عمل کا
ديتے ہيں يہ پيغام خدايان ہمالہ
سرما کي ہواؤں ميں ہے عرياں بدن اس کا
ديتا ہے ہنر جس کا اميروں کو دوشالہ
اميد نہ رکھ دولت دنيا سے وفا کي
رم اس کي طبيعت ميں ہے مانند غزالہ
No comments:
Post a Comment