Dr. Allama Muhammad Iqbal is the national poet of Pakistan. He was born on 9th November, 1877. This blog is about the life and poetry of Allama Iqbal. This Blog has the poerty of Iqbal in Urdu, Roman Urdu and English translation.

Monday, 1 October 2012

Zamana

زمانہ



جو تھا نہيں ہے ، جو ہے نہ ہو گا ، يہی ہے اک حرف محرمانہ
قريب تر ہے نمود جس کی ، اسی کا مشتاق ہے زمانہ
مری صراحی سے قطرہ قطرہ نئے حوادث ٹپک رہے ہيں
ميں اپنی تسبيح روز و شب کا شمار کرتا ہوں دانہ دانہ
ہر ايک سے آشنا ہوں ، ليکن جدا جدا رسم و راہ ميری
کسی کا راکب ، کسی کا مرکب ، کسی کو عبرت کا تازيانہ
نہ تھا اگر تو شريک محفل ، قصور ميرا ہے يا کہ تيرا
مرا طريقہ نہيں کہ رکھ لوں کسی کی خاطر مئے شبانہ
مرے خم و پيچ کو نجومی کی آنکھ پہچانتی نہيں ہے
ہدف سے بيگانہ تيرا اس کا ، نظر نہيں جس کی عارفانہ
شفق نہيں مغربی افق پر يہ جوئے خوں ہے ، يہ جوئے خوں ہے
طلوع فردا کا منتظر رہ کہ دوش و امروز ہے فسانہ
وہ فکر گستاخ جس نے عرياں کيا ہے فطرت کی طاقتوں کو
اس کی بيتاب بجليوں سے خطر ميں ہے اس کا آشيانہ
ہوائيں ان کی ، فضائيں ان کی ، سمندر ان کے ، جہاز ان کے
گرہ بھنور کی کھلے تو کيونکر ، بھنور ہے تقدير کا بہانہ
جہان نو ہو رہا ہے پيدا ، وہ عالم پير مر رہا ہے
جسے فرنگی مقامِروں نے بنا ديا ہے قمار خانہ
ہوا ہے گو تند و تيز ليکن چراغ اپنا جلا رہا ہے
وہ مرد درويش جس کو حق نے ديے ہيں انداز خسروانہ

No comments:

Post a Comment