Dr. Allama Muhammad Iqbal is the national poet of Pakistan. He was born on 9th November, 1877. This blog is about the life and poetry of Allama Iqbal. This Blog has the poerty of Iqbal in Urdu, Roman Urdu and English translation.

Friday, 11 May 2012

Kali

                                   کلی


جب دکھاتی ہے سحر عارض رنگيں اپنا
کھول ديتی ہے کلی سينۂ زريں اپنا
جلوہ آشام ہے صبح کے مے خانے ميں
زندگی اس کی ہے خورشيد کے پيمانے ميں
سامنے مہر کے دل چير کے رکھ ديتی ہے
کس قدر سينہ شگافی کے مزے ليتی ہے
مرے خورشيد! کبھی تو بھی اٹھا اپنی نقاب
بہر نظارہ تڑپتی ہے نگاہ بے تاب
تيرے جلوے کا نشيمن ہو مرے سينے ميں
عکس آباد ہو تيرا مرے آئينے ميں
زندگی ہو ترا نظارہ مرے دل کے ليے
روشنی ہو تری گہوارہ مرے دل کے ليے
ذرہ ذرہ ہو مرا پھر طرب اندوز حيات
ہو عياں جوہر انديشہ ميں پھر سوز حيات
اپنے خورشيد کا نظارہ کروں دور سے ميں
صفت غنچہ ہم آغوش رہوں نور سے ميں
جان مضطر کی حقيقت کو نماياں کر دوں
دل کے پوشيدہ خيالوں کو بھی عرياں کر دوں

No comments:

Post a Comment