Dr. Allama Muhammad Iqbal is the national poet of Pakistan. He was born on 9th November, 1877. This blog is about the life and poetry of Allama Iqbal. This Blog has the poerty of Iqbal in Urdu, Roman Urdu and English translation.

Friday, 11 May 2012

--Ki Goad Me Billi Dekh Kr

                      ۔۔۔۔۔۔۔ کی گود ميں بلی ديکھ کر



تجھ کو دزديدہ نگاہی يہ سکھا دی کس نے
رمز آغاز محبت کی بتا دی کس نے
ہر ادا سے تيری پيدا ہے محبت کيسی
نيلی آنکھوں سے ٹپکتی ہے ذکاوت کيسی
ديکھتی ہے کبھی ان کو، کبھی شرماتی ہے
کبھی اٹھتی ہے ، کبھی ليٹ کے سو جاتی ہے
آنکھ تيری صفت آئنہ حيران ہے کيا
نور آگاہی سے روشن تری پہچان ہے کيا
مارتی ہے انھيں پونہچوں سے، عجب ناز ہے يہ
چھيڑ ہے ، غصہ ہے يا پيار کا انداز ہے يہ؟
شوخ تو ہوگی تو گودی سے اتاريں گے تجھے
گر گيا پھول جو سينے کا تو ماريں گے تجھے
کيا تجسس ہے تجھے ، کس کی تمنائی ہے
آہ! کيا تو بھی اسی چيز کی سودائی ہے
خاص انسان سے کچھ حسن کا احساس نہيں
صورت دل ہے يہ ہر چيز کے باطن ميں مکيں
شيشہ دہر ميں مانند مے ناب ہے عشق
روح خورشيد ہے، خون رگ مہتاب ہے عشق
دل ہر ذرہ ميں پوشيدہ کسک ہے اس کی
نور يہ وہ ہے کہ ہر شے ميں جھلک ہے اس کی
کہيں سامان مسرت، کہيں ساز غم ہے
کہيں گوہر ہے ، کہيں اشک ، کہيں شبنم ہے

No comments:

Post a Comment