نصيحت
بچۂ شاہيں سے کہتا تھا عقاب سالخورد
اے تيرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بريں
ہے شباب اپنے لہو کی آگ ميں جلنے کا نام
سخت کوشی سے ہے تلخ زندگانی انگبيں
جو کبوتر پر جھپٹنے ميں مزا ہے اے پسر
وہ مزا شايد کبوتر کے لہو ميں بھی نہي
بچۂ شاہيں سے کہتا تھا عقاب سالخورد
اے تيرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بريں
ہے شباب اپنے لہو کی آگ ميں جلنے کا نام
سخت کوشی سے ہے تلخ زندگانی انگبيں
جو کبوتر پر جھپٹنے ميں مزا ہے اے پسر
وہ مزا شايد کبوتر کے لہو ميں بھی نہي
No comments:
Post a Comment