پرواز
کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے
ستم پہ غم کدئہ رنگ و بو کي ہے بنياد
خدا مجھے بھي اگر بال و پر عطا کرتا
شگفتہ اور بھي ہوتا يہ عالم ايجاد
ديا جواب اسے خوب مرغ صحرا نے
غضب ہے ، داد کو سمجھا ہوا ہے تو بيداد
جہاں ميں لذت پرواز حق نہيں اس کا
وجود جس کا نہيں جذب خاک سے آزاد
کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے
ستم پہ غم کدئہ رنگ و بو کي ہے بنياد
خدا مجھے بھي اگر بال و پر عطا کرتا
شگفتہ اور بھي ہوتا يہ عالم ايجاد
ديا جواب اسے خوب مرغ صحرا نے
غضب ہے ، داد کو سمجھا ہوا ہے تو بيداد
جہاں ميں لذت پرواز حق نہيں اس کا
وجود جس کا نہيں جذب خاک سے آزاد
No comments:
Post a Comment